کولکاتہ، 4 /دسمبر(ایس او نیوز/ آئی این ایس انڈیا) اسلام نے تعلیم و تربیت پردنیاکے تمام مذاہب سے زیادہ زوردیاہے اوراس کی بنیادہی تعلیم و تعلم پر رکھی گئی ہے،اس لیے مسلمانوں کی یہ اہم دینی و شرعی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی اولادکوتعلیم کے حصول پرتوجہ دلائیں اورخاص طورپرایسی تعلیم دلائی جائے جوہماری اولادکے لیے دنیاوآخرت دونوں میں کامیابی اورنجات کا باعث ثابت ہو۔ان خیالات کااظہارمعروف عالم دین اورممبرپارلیمنٹ مولانااسرارالحق قاسمی نے جامعہ حسنی للبنات،شیب پورہوڑہ کے سالانہ اجلاس میں خطاب کے دوران کیا۔انھوں نے کہاکہ اسلام نے لڑکوں کے ساتھ ساتھ لڑکیوں کی تعلیم پر بھی زوردیاہے بلکہ لڑکیوں کی تعلیم کومزیداہمیت دیتے ہوئے ان لوگوں کے لیے کامیابی اورجنت کی خوشخبری سنائی گئی ہے جواپنی بیٹیوں اوربہنوں کی تعلیم و تربیت پر توجہ دیں اوراس وقت تک ان کی کفالت کا ذمہ اٹھائیں جب تک ان کی شادی نہ ہوجائے۔انھوں نے اسلام کے تصور تعلیم کی وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ دنیاکے کسی بھی مذہب میں حصول تعلیم کے تئیں اس قدراہتمام اورتاکید نہیں کی گئی ہے جتناکہ اسلام میں کی گئی ہے۔مولاناقاسمی نے کہاکہ وہ لڑکیاں اور ان کے والدین قابل مبارک بادہیں جنھوں نے اپنی بچیوں کودین کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے منتخب کیااورانھیں ایک معیاری تعلیمی ادارے میں داخل کیا۔انھوں نے کہاکہ اس وقت ملکی سطح پرجہاں مجوعی اعتبارسے مسلمانوں کوتعلیم پرتوجہ دینے کی ضرورت ہے وہیں لڑکیوں کی تعلیم کابھی خاص اہتمام کرنے کی ضرورت ہے۔اس موقع پرمجلس تحفظ شریعت کے صدرمولاناابوطالب رحمانی نے کہاکہ اسلام ہمیں بلاتفریقِ مردوزن کے حصول علم کی ترغیب دیتاہے اورتاکید کرتاہے کہ علم نافع حاصل کیاجائے اس لیے تمام مسلمانوں کایہ فریضہ ہے کہ وہ اپنی اولادکی تعلیم و تربیت کے لیے ہر ممکن جدوجہد کریں اوروہ تمام اسباب و ذرائع اختیارکریں جن کے ذریعے سے ہماری آنے والی نسل علمی میدانوں میں ممتازاورباکمال ہو۔اجلاس کے دیگر مقررین اورخصوصی شرکاء میں انوارالمدارس حیدرآباد کے ناظم مولانامحمدشریف مظاہری،جامعہ ام سلمہ کے ناظم مولاناآفتاب عالم ندوی،کیننگ اسٹریٹ مسجداحسان کے امام وخطیب مولاناارشد حسین قاسمی،کلکتہ یونیورسٹی کے پپروفیسرمولانااشرف علی قاسمی،مدرسہ فیض القرآن کے حافظ علی حسن صدیقی،دارالعلوم اسراریہ سنتوشپور کے مہتمم مولانانوشیراحمداور انجینئروقاراحمد خان وغیرہ کے نام قابل ذکرہیں۔جبکہ اجلاس کااختتام جامعہ عائشہ نسواں،حیدرآبادکے ناظم مولاناحافظ خواجہ نذیرالدین کی دعاء پرہوا۔